طویل کووڈ کیا ہے؟
کووڈ-19 سے متاثر لوگوں کو ممکن ہے کہ انفیکشن کے بعد علامات اور طویل مدتی اثرات کا اب ابھی سامنا ہو رہا ہو جنہیں "طویل کووڈ" یا "مابعد کووڈ عارضہ" کہا جاتا ہے۔ طویل کووڈ کے بارے میں ابھی بہت کچھ نامعلوم ہے۔ طویل کووڈ پر تحقیق جاری رہنے کے ساتھ ہمیں مزید معلومات حاصل ہو رہی ہیں۔
طویل کووڈ کی علامات
طویل کووڈ میں مبتلا لوگوں کو متعدد قسم کی علامات کا سامنا ہو سکتا ہے جو انفیکشن کے بعد ہفتوں، مہینوں یا سالوں تک جاری رہ سکتی ہیں۔
علامات میں درج ذیل شامل ہیں مگر وہ درج ذیل تک محدود نہیں:
- تھکن کا احساس، خاص طور پر دماغی اور جسمانی محنت کے بعد
- بخار
- سانس لینے میں دشواری
- کھانسی
- سینے میں درد
- بو اور/یا ذائقہ میں تبدیلی
- سوچنے یا توجہ مرکوز کرنے میں پریشانی یا "دماغی دھند"
- سردرد
- پیٹ میں درد
- حیض میں تبدیلیاں
طویل کووڈ کن لوگوں کو ہو سکتا ہے؟
کووڈ-19 سے متاثر کسی بھی شخص کو طویل کووڈ ہو سکتا ہے۔ یہ ان لوگوں کو زیادہ ہوتا ہے جنہیں کووڈ-19 کی شدید علامات لاحق ہوئی ہوں، خاص طور پر وہ لوگ جنہیں اسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا۔ وہ لوگ جنہیں کووڈ-19 انفیکشن کے دوران یا اس کے بعد کثیر نظامی سوزشی عارضہ لاحق ہوا ہو انھیں طویل کووڈ ہونے کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔ خواتین، بڑی عمر کے افراد، مضمر صحت کی حالتوں میں مبتلا افراد اور وہ افراد جنہوں نے ٹیکہ نہ لگوایا ہو انھیں طویل کووڈ ہونے کا زیادہ امکان معلوم ہوتا ہے۔ جن لوگوں کو کووڈ-19 کئی بار ہوتا ہے انھیں بھی طویل کووڈ سمیت صحت کے زیادہ خطرات ہو سکتے ہیں۔
طویل کووڈ کی روک تھام
طویل کووڈ کی روک تھام کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کووڈ-19 کی روک تھام کی جائے۔ خود کو اور دوسروں کو کووڈ-19 سے بچائیں، اس کے لئے اپنے ہاتھ دھوئیں، بھیڑ بھاڑ میں ماسک پہنیں، بیمار ہونے کی صورت میں گھر پر ہی رہیں، اور مجوزہ ٹیکے اور بوسٹر خوراکیں لگوائیں۔
ٹیکہ لگوانے کے بعد بھی کووڈ-19 میں مبتلا ہونے والے لوگوں کو ٹیکہ نہ لگوائے ہوئے لوگوں کے مقابلے طویل کووڈ ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
کووڈ-19 کا ٹیکہ لگوانے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں
طویل کووڈ کی تشخیص
طویل کووڈ کی تشخیص ایک مشکل امر ہو سکتا ہے۔ مریض کے لئے علامات کی وضاحت کرنا مشکل امر ہو سکتا ہے۔ تشخیص کرنے کے لئے کوئی لیبارٹری جانچ یا امیجنگ مطالعہ دستیاب نہیں ہے۔ مریض کو طویل کووڈ ہو تب بھی طبی جانچوں کے نتائج نارمل آ سکتے ہیں۔
کچھ افراد جو طویل کووڈ کی رپورٹ کرتے ہیں ان کے اندر کووڈ-19 کی علامات نظر نہیں آئی تھیں اور جب وہ شروعات میں بیمار تھے تو انھوں نے کووڈ-19 کی جانچ نہیں کرائی تھی۔ جس کی وجہ سے اس بات کی تصدیق کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ انھیں کووڈ-19 ہوا تھا اور اس کی وجہ سے ممکن ہے کہ طویل کووڈ کی تشخیص نہ ہو یا اس میں تاخیر ہو جائے۔ یہ بات اہم ہے کہ آپ کو پہلی بار بیمار ہونے کا احساس ہو تو آپ کووڈ-19 کے لئے جانچ کرائیں تاکہ بعد میں آپ کے طویل کووڈ کی تشخیص میں مدد ملے۔
مریضوں کے لئے مشورے: مابعد کووڈ حالات کے لئے صحت نگہداشت فراہم کنندہ اپوائنٹمنٹس (انگریزی میں)
نئی اور پہلے سے موجود صحت حالتیں
کووڈ-19 کا انفیکشن کئی ایک اعضاء کے نظاموں کو متاثر کر سکتا ہے اور کبھی کبھار خود مدافعتی حالات کو تحریک دے سکتا ہے جو طویل کووڈ ہونے کا ایک سبب بن سکتا ہے۔ خود مدافعتی حالتیں اس وقت پیش آ سکتی ہیں جب جسم کا مدافعتی نظام جسم کے متاثرہ حصوں میں سوزش پیدا کرنے لگتا یا بافتوں کو نقصان پہنچانے لگتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جن لوگوں کو کووڈ-19 ہوا ہے ان کے اندر نئی صحت تشویشات ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، جیسے کہ ذیابیطس یا دل کی حالتیں۔ پہلے سے موجود صحت کی حالتیں جیسے کہ ذیابطیس اور دل کی بیماری میں بھی کووڈ-19 انفیکشن کے بعد ابتری آ سکتی ہے۔
طویل کووڈ اور معذوری کے حقوق
طویل کووڈ کی وجہ سے جسمانی اور دماغی نقصانات ہو سکتے ہیں اور اسے Americans with Disabilities Act (ADA, معذوریوں میں مبتلا امریکی ایکٹ) کے تحت ایک معذوری سمجھا جاتا ہے۔ طویل کووڈ میں مبتلا افراد کو معذوری کی بنیاد پر تفریق سے قانونی طور پر تحفظ حاصل ہوتا ہے۔ انھیں کاروباری، ریاستی، اور مقامی حکومتوں کی جانب سے معقول ترمیمات کا حق حاصل ہو سکتا ہے تاکہ طویل کووڈ سے متعلق حدود کی گنجائش پیدا کی جا سکے۔
"طویل کووڈ" ADA کے تحت ایک معذوری ہے کے ضمن میں رہنمائی (انگریزی میں)
طویل کووڈ اور حمل
حاملہ یا حال ہی میں حاملہ افراد کے کووڈ-19 کی شدید بیماری میں مبتلا ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ کووڈ-19 کی وجہ سے ایسی پیچیدگیاں سامنے آ سکتی ہیں جن کا اثر حمل اور نشوونما پانے والے بچے پر پڑ سکتا ہے۔
اس تعلق سے ابھی بہت کچھ نامعلوم ہے کہ طویل کووڈ حمل کو کیسے متاثر کر سکتا ہے۔ National Institutes of
Health(NIH, قومی ادارے برائے صحت) (انگریزی میں) حمل کے دوران کووڈ-19 سے متاثر ہوئی خواتین، اور ان کے بچوں، میں کووڈ-19 کے طویل مدتی اثرات کے سلسلے میں ایک 4 سالہ مطالعہ کریں گے۔
طویل کووڈ اور نوجوان
نوجوان بھی طویل کووڈ کا مریض ہو سکتے ہیں۔ ایسے نوجوان جنہیں تھکان اور توجہ مرکوز کرنے میں پریشانی جیسی طویل کووڈ کی علامات کا سامنا ہو رہا ہو انھیں ممکن ہے کہ اسکول اور دیگر سرگرمیوں میں شرکت کرنے میں پریشانی ہو۔ کم عمر بچوں کو اپنی علامات بتانے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔
طویل مدتی کووڈ میں مبتلا بچے 2 وفاقی قوانین (انگریزی میں) کے تحت خصوصی تعلیم، تحفظات یا متعلقہ خدمات کے اہل ہو سکتے ہیں۔
نوجوانوں میں طویل کووڈ کی روک تھام کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ نوجوانوں کو کووڈ-19 مخالف ٹیکہ لگوایا جائے۔
نوجوانوں کو ٹیکہ لگانے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔
معالجوں کے لئے معلومات
- صحتیابی: صحتیابی کو بہتر بنانے کے لئے کووڈ کی تحقیق (انگریزی میں): طویل کووڈ تحقیق کی سہولت پہنچانے کے لئے National Institutes of Health, NIH)) کے ذریعے تخلیق کردہ۔
- مابعد کووڈ حالتیں: صحت نگہداشت فراہم کنندگان کے لئے معلومات (انگریزی میں): (Centers for Disease Control and Prevention, CDC) بیماریوں پر قابو اور ان کی روک تھام کا مرکز کے ذریعہ تخلیق کردہ صحت نگہداشت فراہم کنندگان کے لئے جائزہ۔
- مابعد کووڈ حالتیں: CDC سائنس (انگریزی میں) طویل کووڈ کی سائنس کا خلاصہ اور مابعد کووڈ حالتوں پر کلینکل ویبینار کے لنکس۔